Tuesday, November 1, 2011

PTI - ZindaBad


An Alliance of PTI, PML (N) and Jammat e Islami can save Pakistan (fair & Free Elections)  and to get rid of Corrupt & Political mafia
 
لاہور (ثناءنیوز )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ن لیگ سے اتحاد کی مشروط پیش کش کر دی ۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر میاں نواز شریف اپنے اثاثے ظاہر کر دیں تو ان سے اتحاد ہو سکتا ہے ۔ چین کے 3 روزہ دورے پر روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں 1970ءسے بڑی تبدیلی آ چکی ہے لوگ پرانے انقلاب کو بھول جائیں گے ۔ تبدیلی زیادہ دور نہیں ۔ مارچ کے بعد نئے انتخابات دیکھ رہے ہیں ۔ سپریم کورٹ کے حکم پر نئی ووٹر لسٹوں کی تیاری مکمل ہونے کے بعد نئے انتخابات دیکھ رہا ہوں ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر سیاست دانوں نے اپنے اثاثے ظاہر نہ کیے تو وہ خود ان کی تحقیق کر کے عوام کے سامنے لائیں گے ۔ مسلم لیگ ( ن ) کے لیڈر یا میاں نواز شریف ہی اپنے اثاثے ظاہر کر دیں تو ان سے اتحاد پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا ۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے جلسہ سے بڑی تبدیلی آ چکی ہے اگر میں زرداری اور نواز شریف کی جگہ ہوتا تو میری رات کی نیندیں اڑ جاتیں' لوگ کرپشن سے تنگ آ چکے ہیں ۔ محب وطن سیاست دان ملک بچانے کے لیے تحریک انصاف کا ساتھ دیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے اپنی باریاں لگائی ہوئی تھیں وہ اب ختم ہو گئی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ انہوںنے حکمرانوں کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرنے کے لیے سیل قائم کر دیا ہے ۔ چھان بین کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس اور سپریم کورٹ کے پاس بھی جائیں گے اگر اس کے بعد بھی نہ مانے تو پھر الٹی میٹم دیں گے اور تمام شہروں کو جام کر دیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ وہ چینی حکومت کی دعوت پر چین جا رہے ہیں ۔ چین سے پاکستان نے بہت کچھ سیکھا ہے ان کا کہنا تھا کہ چین واحد ملک ہے جس نے 15 سال میں 40 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ 
 

From: realfact2000@hotmail.com
To: realfact2000@hotmail.com
Subject: FW: PTI - ZindaBad
Date: Mon, 31 Oct 2011 15:20:50 +0300

VOTE for PTI
 
عمران خان اور تحریک انصاف کا ساتھ دیں۔

 

موجودہ سیاستدانوں اور حکومت نے  پچھلے چار سالوں میں  عوام  کو غربت،  مہنگائی، کرپشن، ڈرون حملوں،خود کش دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ اور امریکی غلامی کے سوا کیا دیا ہے ؟ ملک میں امن و امان کی صورت حال دگرگوں ہے۔ معیشت تباہی کے دھانے پر پہنچی ہوئی ہے۔ بیرونی قرضوں کا بوجھ پاکستان میں پیدا ہونے والے ہر ایک بچے کے سر پر ہے۔ اس کے باوجود سیاستدانوں اور حکومت کے افسران کی عیاشیاں ختم ہونے میں نہیں آ رہیں۔ پاکستان جو کہ قدرتی وسائل سے مالا مال ایک امیر ملک ہے۔ جس کے کوئلے کے ذخائر سعودی عرب کے تیل کے ذخائر سے بھی زیادہ ہیں۔ یہ ذخائر آئندہ  پانچ سو سال کے لیے دو پاکستانوں کے برابر بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔پاکستان میں کئی کھرب ڈالر کا تانبا اور سونا موجود ہے جسے بیچ کر ہم نہ صرف اپنے قرضے چکا سکتے ہیں دیگر غریب ممالک کی مدد کر سکتے ہیں۔ ہم صرف اپنی گوادر کی بندر گاہ کو کیش کر کے اپنے آپ کو ترقی یافتہ بنا سکتے ہیں۔ گوادر کی بندر گاہ ایسی بندر گاہ ہے جس میں نہ صرف افغانستان،وسطی ایشائی ممالک اور چین بھی دلچسپی رکھ سکتا ہے بلکہ  مشرق وسطی کے ممالک بھی اس بندر گاہ سے اپنا تیل چین تک پہنچا سکتےہیں۔

تو پھر کیا وجہ ہے کہ ان تمام قدرتی وسائل کو استعمال نہیں کیا جا رہا بلکہ عوام کو بجلی کی کمی پیدا کر کے اندھیروں میں دھکیلا جا رہا ہے تا کہ وہ حکومتی کرپشن پر انگلی نہ اٹھا سکیں بلکہ آٹا، بجلی ، دال اور پانی کے چکر سے ہی نہ نکلیں۔ یہی حکمران کشمیر میں  بھارت کی طرف سے پے درپے ڈیموں کی تعمیر پر بھی خاموش ہیں۔ ان کی یہ خاموشی مستقبل کے سالوں میں صوبہ پنجاب کو بنجر بنا سکتی ہے۔ کیا آپ سمجھتے ہیں یہی قیادت اگلے پانچ سال کے لیے پاکستان کے حق میں بہتر ہو سکتی ہے ؟

جو فقط اپنی عیاشی سے فرصت نہیں پا رہے۔ کیا ان کو پاکستان کی ذرا سے بھی فکر ہے ؟

فقط عمران خان ایک ایسا انسان ہے جو ان مسائل پر بات کرتا ہے، جو پاکستان کو بہتر بنانے، پاکستان کے قدرتی وسائل کو استعمال کرنے کی بات کرتا ہے، جو امریکہ کی غلامی سے نجات اور ڈرون حملوں کی خلاصی کی بات کرتا ہے۔ تو پھر کیوں نہ ہم ایسے مخلص انسان کو سپورٹ کریں اور اگلے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کو ہی ووٹ دیں۔ اس یقین کے ساتھ کہ اللہ تعالی عمران خان کو پاکستان کے مسائل ختم کر کے اسے ایک خوشحال ملک بنانے کی توفیق دے، آمین

 

 
--
Shahzad Shameem

--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "ENGLISH Documents" group.
To post to this group, send email to englishdocuments@googlegroups.com.
To unsubscribe from this group, send email to englishdocuments+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit this group at http://groups.google.com/group/englishdocuments?hl=en.

0 comments:

Post a Comment